Not known Facts About جہاں سورج کبھی غروب ہی نہیں ہوتا

قرآن مجید سے مطلوبہ استفادہ تدبر فی القرآن کے بغیر بھی ایک خام خیالی کے سوا کچھ نہیں۔ خود قرآن مجید میں ارشاد ربانی موجود ہے کہ ’’یہ ایک برکت والی کتاب ہے جو ہم نے تمہاری طرف (اے محمد ﷺ) نازل کی ہے تاکہ یہ لوگ اس کی آیات پر غور و تدبر کریں اور عقل مند اس سے نصیحت حاصل کریں‘‘ (ص: ۲۹)۔تدبر فی ا لقرآن کے ذریعے ا یک طالب علم اپنے ذہن کے دریچے اس کلام کو سمجھنے کے لیے کھولتا ہے تو اسے جستجوئے حق کی راہ میں مشقت کا ثواب ملتا ہے۔ مطالعہ قرآن سے ہمارا مقصد وحید یہی تو ہے کہ ہمارا رب جو اپنے کلام میں ہم سے مخاطب ہے اور اُس نے یہ کلام ہماری پوری ہدایت کے لیے ہی اتارا ہے تواس سے معلوم کریں کہ وہ در اصل ہم سے کیا چاہتا ہے؟ وہی رہنمائی ہم اس کے کلام سے حاصل کرنے کی پوری سنجیدگی اور ا خلاص سے کوشش کریں۔ جو لوگ معانی کے استحضار کے بغیر اور بلاتدبر فی القرآن تلاوت قرآن کرتے ہیں ہماری حقیر رائے میں انھوں نے ثوابِ آخرت تو بھلے ہی کچھ جمع کرلیا ہو مگر اس کتاب سے وہ رہنمائی حاصل نہیں کی جس کے لیے اس کتاب کو نازل کیا گیا تھا۔ کیا تدبر فی القرآن اور ہدایت بالقرآن کی اصل و اہمیت سے کوئی مسلمان انکار کی جرأت کرسکتا ہے؟

پٹرول مہنگا، عوام پریشان، سرکاری اشرافیہ کے مفت مزے برقرار

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

”دعاء رَدّ نہیں ہوتی بہترین وقت پر قبول ہوتی ہے” بے شک اللہ پاک کے کام اور حکمتیں ہماری سمجھ سے باہر ہیں۔ کبھی کبھی جس وقت میں ہم اللہ سے کچھ مانگ رہے ہوتے ہیں اس وقت میں وہ ہمارے حق ٹھیک نہیں ہوتی یا ہم اس ک قابل نہیں ہوتے اس لیے دعا قبول ضرور ہوتی ہے لیکن اپنے وقت پہ اور ہمیں بعد میں احساس ہوتا ہے کہ یہی وقت ہمارے لیے بہتر ہے۔

اس کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ آپ یہ منظر دنیا کے کس حصے سے دیکھ رہے ہیں، تاہم یہ بھی ممکن ہے کہ شاید آپ کا آسمان آپ کی مقامی فضا کے حالات کی وجہ سے اس سے بھی زیادہ حیران کُن منظر پیش کرے ہاں ایسا ہو سکتا ہے کہ آسمان سُرخ نظر آئے، لیکن یہ صرف ظاہری کیفیت ہوتی ہے۔ جہاں تک سورج کی اپنی حالت کی بات ہے اُس میں رتّی بھر بھی کوئی تبدیلی نہیں آتی ہے۔

جاذبه زمین همیشه وجود دارد، فنجان داغ چای روی میز سرد می شود، زمین طی ۲۴ ساعت دور خود می گردد، و سرعت نور تغییری نمی کند چه روی زمین و چه در کهکشان های دور.

ترسیلات زر کا بھی ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے میں اہم کردار ہوتا ہے۔ ترسیلات زر اس پیسے کو کہتے ہیں جو بیرون ملک مقیم شخص ملک میں اپنے اہل خانہ کو بھیجتا ہے۔ ضروری نہیں کہ یہ ڈالرز ہی میں ہوں تاہم کسی نہ کسی صورت میں غیر ملکی کرنسی ملک میں آتی ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ پاکستان کے ترسیلات زر میں اضافہ ہورہا ہے لیکن اس کی وجہ مایوس کن ہے۔ دراصل پاکستان میں کاروبار اور روزگار کے مواقع محدود ہونے کی وجہ سے لوگوں میں بیرون ملک ملازمت کا رجحان بڑھتا جارہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

ممکن است بیشتر چیزهای زندگی در تغییر باشد، اما به چیزهایی توجه کنید که هیچگاه تغییر نمی کنند:

رسول اللہﷺنے فرمایا کہ “اذان اور اقامت کے درمیان کی جانے والی دعا رد نہیں کی جاتی۔ لوگوں نے پوچھا کہ یا رسول اللہﷺ !

بلومر کہتے ہیں کہ ’گرد آلود فضا، بادل، دھواں اور اسی طری کی دیگر کیفیتیں اس منظر کے دیکھنے کے عمل کو متاثر کر سکتی ہیں۔‘

عاطف اسلم سمیت تمام پاکستانی گلوکاروں کا کوئی ثانی نہیں، نیہا ککڑ

افزایش تقاضا برای میوه‌های دور ریز/ ۳۵ درصد محصولات کشاورزی ضایع می‌شود

آج سے ایک ماہ، تین ماہ، چھ ماہ یا ایک website سال بعد جب یہ وبا ختم ہو گی تو اِس زمین پر بسنے والے انسان اپنی نئی زندگی کیسے شروع کریں گے؟ یہ وہ ملین ڈالر سوال ہے جو ہمارے مستقبل کا تعین کرے گا۔ 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *